Monday, May 11, 2015

اللہ نے کن لوگوں کو آگ کے عذاب کی نوید سنائی ہے ۔

تاریخ آدمیت میں حکومتوں  کے مخالفین کو  اس سزا کا مستحق گردانا گیا یا پھر  مذہبی مخالفین کو اس سزا سے گذارا گیا۔خدا کی زمین پر زندہ جلا دینا    انتہائی درد ناک اور اذیت ناک سزا گردانی جاتی ہے اللہ تعالی   نے کچھ لوگوں کو عذاب سوزاں کی نوید سنائی ہے ۔ یہ کون بدبخت ہیں ۔ اس کی بھی تصریح کر دی گئی ہے ۔ یہ تین قسم کے بدکار ہیں ۔ آگ کا ایندہن بننے والوں میں  وہ لوگ شامل ہوں گے جو اللہ کے نبیوں کے قتل کے مرتکب ہو چکے ہیں ۔ (5:81) اس صف میں بنی اسرائیل کے  لوگ شامل  ہوں گے کہ یہ سیاہ کاری ان ہی کے ہاتھوں سرزد ہوئی تھی۔
دوسرے اس عذاب کے مستحقین وہ لوگ ہیں   جن کو کلمہ حق پہنچا۔ اور  حق و حقیقت کے سمجھ جانے کے باوجود  اپنی ہٹ دہرمی اور ضد پر اڑے رہے۔ جیسے ابو جہل  حق اور حقیقت کے ادراک کے باوجود  اپنی خاندانی عصبیت اور نسلی برتری کے افتخار کے باعث  حق کے اقرار سے باز رہا ۔ایسے لوگ جو کفر پر مرتے ہيں (8:50)
آگ کے عذاب کی نوید ان لوگوں کے لیے بھی ہے جو کھلم کھلا اللہ اور اس کے رسول کی  مخالفت  میں کھڑے ہوتے ہیں ۔اور لوگوں کے راہ حق کی قبولیت میں مزاحم ہوتے ہیں ۔ جیسے ابو لہب  جس نے اپنی زندگی کا مقصد ہی  اللہ  اور اس کے رسول  کی مخالفت کو بنا لیا تھا۔ تکبر کے باعث حق سے منہ موڑ لیا تھا ۔ تاکہ لوگوں کو اللہ کے رستے سے گمراہ  کرے ۔اس کے لیے دنیا میں ذلت ہے اور قیامت کے دن  عذاب سوزاں میں جھونک دیا جائے گا ۔(22:9)
اور وہ لوگ جو مومن  خواتین اور مومن مردوں کو تکلیف دیں  اور توبہ نہ کریں تو  ابسے لوگوں کو بھی جلنے کے  عذاب کا  مژدہ ہے ۔(85:10) ۔ اس صف میں شامل لوگ  اپنے کرتوں سے باز آ کراللہ سے  اعتراف گناہ کے ساتھ معافی کے خواستگار رہیں تو  ان کے لیے اللہ تعالی   توبہ قبول کرنے کی قدرت  کے با وصف   اس عذاب سے بچا  لینے  پر قادر ہیں۔
Image result for burning in flames

No comments:

Post a Comment