Monday, May 11, 2015

انسانوں کو زندہ جلانے کی مذمت

Image result for burning in flames
قرآن میں حضرت ابراہیم علیہ السلام کو آگ میں جلانے  کے واقعے کا ذکر ہے۔  جنہیں نمرود  نے ا پنے انتقام کا  نشانہ  بنانے کی ناکام سعی کی تھی۔ یمن کے ایک حمیری یہودی  بادشاہ  ذونواس نے بعثت رسول سے قبل  نجران کے مسیحوں کو آگ میں جلانے کے لیے  مشہور   احتراق نعش  تیار کی تھی ۔524ء  میں اس نے انسانوں کو  آگ کی خندقوں  میں جلایا  اور خود کنارے پر بیٹھ کر اس درد ناک منظر کا تماشا دیکھتے رہے ۔ قرآن نے یہودیوں کے اس فعل کی مذمت کی   (گڑہے والے لوگ مارے گئے بھڑکتی آگ کے گڑہے جب وہ ظالم  ان کے کنارے  بیٹھے ایمان والوں کے ساتھ جو کر رہے تھے ان کو دیکھ رہے تھے۔ان کا گناہ یہی تھا کہ وہ غالب اور خوبیوں والے اللہ پر ایمان رکھتے تھے۔ (البروج  : 3۔8)

No comments:

Post a Comment